ان کہی
Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburgان کہی جو کہی نہ گئی ہم سے کبھی
وہ سر عام زبان پر یوں آجائے گی
جو چھپا کر رکھا تھا دل میں کبھی
بھید سارے افشاں بےخودی کر جائے گی
جو جرت پیدا ہوسکی نہ برسہا برس
وہ ہمت میری بزدلی یوں کر دکھائے گی
حسرتوں کے میکدے میں اب شاید
یاس ساقی بن کر چھا جائے گی
چاندنی رات ہے اور یہ تنہائی چار سو
کیا ہونہی روتے یہ رات بھی گزر جائے گی
ستارے سارے چن لو دامن میں فرح بی بی
ابھی رات باقی ہے پھر صبح ہو جائے گی
More Love / Romantic Poetry






