ان کی الفت کے خیال ہم کو ستانے لگے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

ان کی الفت کے خیال ہم کو ستانے لگے
انہیں دل میں بسانے کے کئی زمانے لگے

کیا کریں ان سے گلا اب بے وفائی کا
وہ تو ہمیں پر ساری تہمت لگانے لگے

اٹھ گیا ہے جذبہ الفت زمانے میں اب
ہنسے بستے گھر ہمیں اب ویرانے لگے

داستاں جدائی کی رقم ہونے لگی جگ میں
بے وفائی کے قصے تحریرں میں آنے لگے

بٹ رہی ہے سوغات الفت کی ہر جانب
ہم بھی اپنا دامن اب پھیلانے لگے

Rate it:
Views: 430
03 Mar, 2014