Add Poetry

ان کی خفائی نہ سمجھ سکی کہ وفا کیا تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ان کی خفائی نہ سمجھ سکی کہ وفا کیا تھی
پھر آرزو کو پوچھو تمہاری منشا کیا تھی

تو ساخت راہوں سے چلتا بھی آیا
لیکن تیری زندگی کی مدعا کیا تھی

میں ایک مرہم کیلئے بھی مرچکا ہوں
میرے جیون کو بھی اور دعا کیا تھی

چھوڑو اداؤں کو کوئی کردار تو سنبھالیں
اُن کی آنکھ میں بسی رہی آشا کیا تھی

احساس اور فکر کا ضابطہ کس کو کہیں
جو غم پہ غم اٹھے ان کی اِنشا کیا تھی

یہ عشق بھی قابل تقلید نہیں ہوتا
لیکن ہر محبت کے پیچھے استدعا کیا تھی

 

Rate it:
Views: 276
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets