جب سےوہ نگاہیں بدل گئےہیں
تب سےہم بھی سنبھل گئےہیں
اس دل میں جتنی حسرتیں تھیں
سب کوپاؤں تلےمسل گئےہیں
ان کےآنےکاکوئی امکان نہیں
اتنے جلد وہ کتنےبدل گئےہیں
دل میں جوپیارکاشجرلگایاتھا
دیکھ کر نہ اس کاپھل گئےہیں
اب ان سےاور کیاامید لگاہیں
ہر حسرت کو وہ کچل گئےہیں