انتظار

Poet: Noor By: Noor, oman muscat

چہرے پر ہنسی کا اوڑھ کر میں
ہر روز اک نئی موت مر رہی ہوں

آج اک صدی گزر گئی ہے کہ
میں تیرے دیدار کو ترس رہی ہوں

ایسی کیا خطا ہو گئی مجھ سے کہ
مجھے خود سے یوں جدا کر دیا

تیرے ہجر میں دیوانوں سا حال اک بار تو پلٹ دیکھ
میں کیسے تل تل مر رہی ہوں

ایسا نہ ہو کہ کہیں دیر ہو جائے
تیرے انتظار میں یہ جسم خاکی مٹی کا ڈھیر نہ ہو جائے

Rate it:
Views: 561
04 Apr, 2010