خواب جلتے رہے راکھ ہوتے رہے
ہم سلگتے رہے دن بدلتے رہے
تیری یادوں نے ہر شب رلایا ہمیں
روز آنکھوں سے ساون برستے رہے
تیری آرزو میں تیری جستجو میں
ہم مقدر سے اپنے ہی لڑتے رہے
وقت ہاتھوں سے نکلا تیز اسقدر
بند مٹھی سے ذرے سرکتے رہے
انتظار ، انتظار اور انتظار
ہم تو سولی پہ ہر دم لٹکتے رہے