Add Poetry

انداز مسیحائی

Poet: Kaashif Raazee By: Kaashif R. Chohdaree, Islamabad

نہ جانے اس نے کیسے جذبوں کے مفاہم رکھے
ملے بھی ہم سے اور فاصلے بھی باہم رکھے

دیکھ آشفتہ سرئی عشق۔نکلا ہے رہگزار محبت میں
بے زادوبےساماں،ہتھیلی پہ وفا کی شبنم رکھے

آے تو سہی، برسر نمک پاشی ہی سہی
کھلے اس امید پہ میں نے اپنے زخم رکھے

بہت منفرد انداز مسیحائی ہے کاشف اس کا
نوک نشتر سے مرے زخموں پہ مرہم رکھے

Rate it:
Views: 377
05 Jun, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets