الفت کا بھی اک دستور ھوتا ہے
انسان محبت ميں ہی مجبور ھوتا ہے
سلگتے ھيں لوگ تنہائيوں مں پل پل
پھر بھی پيار کرنے کا ہر اک کو شوق ھوتا ہے
محبوب کی ہر ادا سے پيار ھوتا ہے ملنا کتنا بھی دشوار کيوں نہ ہوں
پھر بھی ايک ھونے کا سب کو يقين ھوتا ہے
ہر ظلم يہ دل سہہ جاتا ہے جب کوئی عشق ميں گرفتار ھوتا ہے
بھول جاتا ہے انسان خود کو جب کسی سے پيار ھوتا ہے