اے بے رحم انصاف کر اپنے نقاب پر آنکھوں کو قید سے اب تو رہا کرو نگاہوں کے تصادم میں یہ کیسا انقلاب آیا جونہی آنکھوں نے ہمت کی تو چہرے پر نقاب آیا