مجھ کو تسخیر کرتا جاتا ہے
اپنی جاگیر کرتا جاتا ہے
میں تھا ٹوٹی لڑی مگر وہ شخص
مجھ کو زنجیر کرتا جاتا ہے
وہ مقدر سے ہارتا ہی نہیں
روز تدبیر کرتا جاتا ہے
لوگ مسمار کرتے رہتے ہیں
وہ ہے تعمیر کرتا جاتا ہے
میں اسے خواب دیتا رہتا ہوں
اور وہ تعبیر کرتا جاتا ہے