اور کر پیار کے میسج
Poet: By: AB shahzad, Mailsiاور کر پیار کے میسج ابھی کل رہنے دے
آئے مشکل سے ہیں دوچار یہ پل رہنے دے
پھر بنا لینا کبھی پیار کے افسانے تم
اپنے جذبات کو رکھ قابو میں تھل رہنے دے
خون سے لکھ ابھی کاغذ پہ مجھے خط جاناں
فون سے کر دے ڈلیٹ اپنے غزل رہنے دے
رہتے ان بکس میں میسج نہیں لکھ کاغذ پر
زیست بھر اپنی نشانی کے پل رہنے دے
جھونپڑی میرے لیے یار غنیمت ہی ہے
مت بنا میرے لیے کوئی محل رہنے دے
بن کرونا ہی اذیت ہے گیا سب کے لیے
آئے دشوار ہیں حالات سنبھل رہنے دے
مل رہا ہے جو اسے کھا کے غنیمت ہی سمجھ
کھا ہی لینا یہ کبھی بعد میں پھل رہنے دے
پھر کروفر نہیں توقیر رہے گی تیری
خود کو شہزاد ابھی مت ہی بدل رہنے دے
More Love / Romantic Poetry






