اور کچھ مجھکو بھی اظہار نہ کرنا آیا
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillحرف کو مصر کا بازار نہ کرنا آیا
مجھ کو جذبات کا بیوپار نہ کرنا آیا
سنا ہے آج وہ الفت کے راہبر ٹھہرے
تمام عمر جنہیں پیار نہ کرنا آیا
تبھی تو سب میرے احباب خفا ہیں مجھ سے
کہ مجھے خوشبوؤں پہ وار نہ کرنا آیا
زخم سہتا رہا میں ہنستے مسکراتے ہوئے
زخم کو حسن سے دوچار نہ کرنا آیا
زیست نے عشق کا دریا اسے دکھلا تو دیا
یہ الگ بات اسے پار نہ کرنا آیا
ایک تو وہ بھی روایات کا پابند رہا
اور کچھ مجھکو بھی اظہار نہ کرنا آیا
More Love / Romantic Poetry






