اُ س کے لئے یوں محبت کا ہر باب لکھوں گی کہ

Poet: Rukhsana Kausar By: Rukhsana Kausar, Jalal Pur Jattan, Gujrat

اپنی آنکھوں کے خواب لکھوں گی
تما م سوالو ں کے جواب لکھو ں گی

چہرہ اُس کا ہے کہ جیسے ماہتا ب
ہونٹوں کو اُس کے گلا ب لکھوں گی

اُس کے واسطے سب آسانیا ں
اپنے لیے سارے عذاب لکھوں گی

وہ جو مجھ پہ ذرا سا برس جاتا تو قیامت ہوتی
نہیں برسا نہ کیا مجھے سیراب لکھوں گی

جو بھی پڑے گا تو پڑھ کے کھو جائے گا
محبت کی ایسی ہی کتاب لکھوں گی

اس کے ہر ورق میں جھلکے گا بس تیرا خمار
ایسا محبت رسیدہ ہر باب لکھوں گی

Rate it:
Views: 449
04 Jan, 2014