اُداسی آنکھوں میں اُتر جاتی ہے اُداسی کا اگرچہ کوئی رنگ نہیں ہوتا اپنا کوئی موسم نہیں ہوتا مگر جب کبھی بھی دل بارشوں کا ساتھ دیتا ہے اور رتجگو کی تنہائی آنکھوں میں سماتی ہے اُداسی اُنکھوں میں اُتر جاتی ہے