اُس کا گھر آسماں کے جیسا ہے اُس کے گھر ماہتاب اُترا ہے پھر اُسے دسترس میں لانے کا میری آنکھوں میں خواب اُترا ہے ایسے نازل ہوا خیال اُس کا جیسے کوئی عذاب اترا ہے