Add Poetry

اُس کی آنکھیں تھیں سمندر، یوں تھا

Poet: azharm By: Azhar, Doha

اُس کی آنکھیں تھیں سمندر، یوں تھا
میں تھا، پانی میں مرا گھر، یوں تھا

مجھ پہ اکثر ہی مہرباں رہتا
ادھ کھلے ہونٹوں کا ساغر یوں تھا

وہ جو ہنستی تو گڑھا ہنس پڑتا
اُس کے رخسار کے اوپر یوں تھا

اور کچھ کیسے سجھاٴی دیتا
وہ مری ذات کا محور یوں تھا

خاک اُڑنے سے بھی آنکھیں نم تھیں
کچھ شب ہجر کا منظر یوں تھا

میں نے اکثر اُسے کہتے پایا
یوں نہیں تھا، مرا اظہر، یوں تھا
 

Rate it:
Views: 372
25 Sep, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets