اٹھادیتے ہیں لوگ لیکن اجارہ نہیں ہوتے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiاٹھادیتے ہیں لوگ لیکن اجارہ نہیں ہوتے
ساتھ چلنے والے سبھی سہارا نہیں ہوتے
رغبت اور بوجھ جچتے ہی نہیں ورنہ
ذمیواری کا ذہن کنارہ نہیں ہوتے
آئیندہ گمان کی کوئی ضمانت مل جاتی تو
عارضی امن پہ لوگ آوارہ نہیں ہوتے
آنکھ آنکھ کی بات سمجھ لیتی ہے اکثر
ہر جگہ آواز اور اشارہ نہیں ہوتے
کہیں کہیں محبت نے قرار توڑدیا ورنہ
لوگ بیکار اور ایسے بنجارہ نہیں ہوتے
درد ساخت سے کٹھورپن تو ملتا ہے لیکن
جل کر روح کبھی انگارہ نہیں ہوتے
More Love / Romantic Poetry






