اپنا بن کر لوٹتے ہو

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

اپنا بن کر لوٹتے ہو تم مرے ایثار کو
یہ تو سوچو کیا کہیں گے لوگ ایسے پیار کو

جیسے کویٔ نِیم پاگل جس طرح خبطی کویٔ
پہروں ایسے دیکھتی ہوں میں در و یوار کو

پے بہ پے کیں آپنے مجھ پر جفاییںٔ ہر قدم
کر دیا پھر بے صدا آیینۂ اظہا ر کو

کیسی آندھی تھی کہ پتےً سب اڑا کر لے گییٔ
پل میں تنہا کر گییٔ ہے جو ہرے اشجار کو

توڑ دیں میں نے غلامی کی وہ زنجیریں سبھی
رکھ دو اپنے ہاتھ سے اب ظلم کی تلوا ر کو

اب ہو نازاں میرے سر سے سایباں کو چھین کر
ایک دِن تر سوگے تم بھی سایۂ دیوا ر کو

تم تو کہتے تھے تمہاری آبرو ہوں جان ہوں
داستانیں اب سناتے ہو مری اغیار کو

اب زمانے میں بھروسہ کس پہ عذرا کیجیۓ
ناگ بن کر ڈس لیا ہے یار نے اِک یار کو

Rate it:
Views: 503
02 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL