جب اس نےآئی لویواکہا میرے کان میں
ایسا لگا میں اڑ رہا ہوں آسمان میں
میرے جسم سےروح پروازکرگئی ہوتی
جو وہ آکر نہ بستامیرے دل کہ مکان میں
اسے دینے کواب زندگی کہ سواکچھ نہیں
اپنا سب کچھ کرچکاہوں اسےدان میں
میرے دل کی سدا یہی حسرت رہی ہے
کبھی اس کہ گھرجاؤں بنکرمہمان میں
باتیں کرتا ہے کھری اور سچی اصغر
کبھی کرتا نہیں جھوٹےعہدوپیمان میں