Add Poetry

اپنوں سے خوشیوں کے طلب گار ہی رہے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

اپنوں سے خوشیوں کے طلب گار ہی رہے
نہ ملا ہم کو چین بے قرار ہی رہے

یُوں قسمت نے کئے مجھ پے کرم بڑے
ہم سیدھے راستوں پے خوار ہی رہے

یُوں تو پاس تھے کتنے طعبیب یارو
نہ ہوا علاج دلِ بیمار ہی رہے

جس نے دیئے ہیں غم میری خوشیوں کو
وہ پھر بھی میرے یارو یار ہی رہے

وہ آئے نہ بول کر بھی ملنے ناجانے کیوں
ہم کرتے رات بھر تک انتظار ہی رہے

جس دن سے میں نے اُس سے دل لگایا
ہم کو غم کے بڑے آثار ہی رہے

ٹھوکراں کے وہ مجھے چپ چاپ چل دیئے
کرتے ہم رو کے اصرار ہی رہے

کس نے کیا حال پوچھا جو مجھے سب نے
ترے نام سے کرتے سدا انکار ہی رہے

میں اب بھلا دؤں یا نہ بھلا ؤ اُس کو
عمر بھر ہم کرتے یہ وچار ہی رہے

ڈوبے رہے اُس کے پیار میں جب تک نہالؔ
سچ بولوں تو یارا دشوار ہی رہے

Rate it:
Views: 404
19 Jan, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets