اپنی آغوش میں کسی روز چھپا لو مجھ کو
غم دنیا سے میری جان بچا لو مجھ کو
تم کو دے دی ھے اشاروں میں اجازت میں نے
مانگنے سے نہ ملوں تو چرا لو مجھ کو
اپنے سائے سے بھی اب تو ڈر لگتا ھے
ھو جو ممکن تو نگاھوں میں چھپا لو مجھ کو
دل میں ناکام تمناؤں کا طوفان سا ھے
میری الجھن میری وحشت سے نکالو مجھ کو
ان کو لکھنا ھے کسی روز یہ خط میں جانا
ھم تو خود کے بھی نھیں اپنا بنا لو مجھ کو