اپنی آنکھوں کے ستاروں کو نہ مدہم کرنا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

اپنی آنکھوں کے ستاروں کو نہ مدہم کرنا
کچھ بھی ہو جاۓ نہ پلکوں کو کبھی نم کرنا

غم کا احساس نہ خوشیوں کی طلب ہے کویٔ
جب نہیں کچھ بھی تو پھر کس لیے ماتم کرنا

دِل ہی ٹوٹا ہے ذرا اور کویٔ بات نہیں
تم مری جان مزاج اپنا نہ برہم کرنا

لوگ کہتے ہیں محبت کو ذوال آتا ہے
تم کسی طور محبت نہ کبھی کم کرنا

اپنی ہستی کی الگ کویٔ نہ پہچان رہے
خود کو چاہا ہے تری ذات میں یوں ضم کرنا

جتنا شکوہ ہو تو اک پل میں مٹا دیتا ہے
کس سے سیکھا ہے بتا شعلوں کو شبنم کرنا؟

زخم تازہ ہیں ابھی تک غمِ تنہایٔ کے
ہم کو آیا نہ کبھی زخم کو مرہم کرنا

Rate it:
Views: 416
19 Nov, 2012