اپنی اداؤں سے دل گرفتار کرتا ہے
جب کرتا ہے نگاہوں سےوارکرتا ہے
اس ستمگرکی ہر ادا قاتلانہ ہے
میرے ارمانوں کا قتل باربارکرتا ہے
میں اس کہ سامنے سہم جاتاہوں
جب وہ میرےدل پہ وار کرتا ہے
جب کبھی بھی اس کاخیال آتا ہے
وہ ہر بارمجھے طالب دیدارکرتاہے