اپنی اداؤں سےدل گرفتار کرتا ہے
ہر بار مجھ پہ نگاہؤں سےوارکرتاہے
اس ظالم کاانداز ایسا قاتلانہ ہے
میرےجذبات کاقتل ہزاربارکرتا ہے
مجھےجب بھی اس کاخیال آتاہے
وہ ہربار مجھےطالب دیدارکرتاہے
کبھی ملاتو اس سے پوچھوں گا
کیاکوئی ایسایارسےیار کرتا ہے