اپنی اداؤں میں ایسا اثر ہونے دو
Poet: Samia Bashir By: Samia Bashir, samandriاپنی اداؤں میں ایسا اثر ہونے دو
چاند کے پہلو میں سحر ہونے دو
دامن میں کیا بھید چھپا رکھا ہے
کچھ زمانے کو بھی خبر ہونے دو
وابستہ ہوئے یوں فکر زندگانی سے
بپا ہم پہ بھی عذاب قہر ہونے دو
کیا رکھا ہے مجسمہ سازی میں
چلو ہم کو بھی قائل ہنر ہونے دو
نہ سیکھاؤ انداز رہبری مجھ کو
پتھر ہوں تو مجھے پتھر ہی ہونے دو
More Love / Romantic Poetry







