اپنی باتوں کو تولنا ہوگا

Poet: احمد By: احمد, Lahore

اپنی باتوں کو تولنا ہوگا
یعنی سورج کو بولنا ہوگا

دھوپ کمرے میں یوں نہ آئے گی
اٹھ کے دروازہ کھولنا ہوگا

حادثے ہیں شکست آمادہ
موت کو سر پہ ڈولنا ہوگا

نقش بکھرا دئے ہوا نے سب
ایک اک ذرہ رولنا ہوگا

آنکھ والے سے یہ تقاضا ہے
ایک اندھا ہوں بولنا ہوگا
 

Rate it:
Views: 109
05 Aug, 2025