اپنی محبت کا یہاں کوئی طلبگار نہیں ملتا
بے وفا بہت ملتےہیں کوئی دلدارنہیں ملتا
سوچتےہیں اس شہر سےہجرت کر جائیں
اس شہرمیں کوئی دل کا خریدار نہیں ملتا
جس نگر میں مفادپرست لوگ نابستےہوں
یہاں پہ ہمیں ایسا کوئی دیار نہیں ملتا
اصغر کی طرح وہ لوگ بھی جی رہےہیں
جن کےمقدر میں کسی کا پیارنہیں ہے