اپنی پلکوں کو ذرا دیر بھگو لیتی ھوں یاد آتی ھے مجھے تیری تو رو لیتی ھوں یہ سب ھی زخم تو تیرے ھی عطا کردہ ھیں ان کو اشکوں سے میں ھر روز ھی دھو لیتی ھوں تم بھی اب ویسے نہیں،جیسے کہ تم پہلے تھے خود کو وادی میں تیری یاد کے کھو لیتی ھوں