اپنی چاہت کی سزاؤں سے نکل کر دیکھو تم کسی روز وفاؤں سے نکل کر دیکھو عقل کہتی ھے کہ اتنا نہ گراؤ خود کو دل یہ کہتا ھے کہ اناؤں سے نکل کر دیکھو