آج دیکھنا ہیں ، اپنی یاد
میں کشش کتنی ہے
کیا آئے گا وہ ، جو آنکھوں
میں نمی کتنی ہے
راہیں دیکھ دیکھ کر
آنکھیں ہاری کتنی ہے
تجھے کیا بتاؤ ، تیری راہیوں
میں شمعائیں جلائی کتنی ہے
جسں کی یادوں ، میں
بھول بھیٹی ہو خود کو
معلوم ہیں کیا ، اس کے
دل تیرے لیے محبت کتنی ہے
تیرا دل بےتاب ہو کر
جس کا اتنظار کر رہا ہے
معلوم ہیں کیا ، اسے
آنے کی بےتابی کتنی ہے