مجھے اپنوں نے ڈرایا تھا میٹھے لفظوں سے بہکایا تھا میرے جذبوں کو روندا تھا اور خاموشی سے کھیلا تھا میرے خوابوں کو نوچا تھا اور روح کو جسم سے نکالا تھا میرے لیے کفن تیار کیا تھا اور پھر مجھے زندہ دفنایا تھا