اپنے خلوص کےسوا ہم ان کی نذر کیاکرتے
اپنی غربت پہ ہم مفلس فخر کیا کرتے
ان کی باتوں میں بناوٹ ہی بناوٹ دیکھی
ایسے الفاظ میرے دل پہ اثر کیا کرتے
جنکی چار دن کی چاہ سے جی بھر گیا
ان کےساتھ تمام عمر ہم بسر کیا کرتے
انہیں دیکھتے ہی ہمارے ہوش کھو گئے
ان کےحسن وجمال پہ ہم نظر کیا کرتے
ان کےپیار کے قفس سےرہائی نہ ملی
دن رات پھڑپھڑانےکےسوااصغرکیاکرتے