اپنے دل کا حال میں اسےسنا نہ سکا
جسےدل نےچاہا تھا اسےپا نہ سکا
ان آنکھوںمیں دولت کےخواب تھے
میں خود کو وہاں کسی طرح بسانہ سکا
غم بھری زندگی کا یہ درد ناک حادثہ
میں لاکھ چاہتےہوئےبھی بھلانہ سکا
آج دس سال کے بعد بھی میرےدل میں
کوئی اس کی طرح اپنی جگہ بنانہ سکا
میری آنکھوں میں وہ اسی طرح بستی ہے
اسی لیے تو کوئی اوران میں سمانہ سکا