اپنے دل کے ہاتھوں مجبور ہوں
میں آپ کی الفت میں چور ہوں
آپ میرے کسی طرح نہ ہوئے
لیکن میں آپ کا ضرور ہوں
جز آپ کے کسی سے نہیں مِلتا
بندہ پرور ! میں وہ مغرور ہوں
میں انا کو خاطر میں نہیں لاتا
اک بندہ عاجز حضور ہوں
آپ کے دیدار کا وہ اِک حسین لمحہ
میں اسی لمحے میں آج تک محصور ہوں