اپنے دِل کو بےقرار نہیں کرنا ہے
جاناں! ہم نے تم سے پیار نہیں کرنا ہے
وقت گزاری ، دِل لگی، آوارہ پن
ایسا کوئی بھی اظہار نہیں کرنا ہے
ہم پہلے سے مبتلائے شوق رہے ہیں
کوئی بھی ایسا اِقرار نہیں کرنا ہے
نہ تم کو دیکھیں گے، نہ دِل ہاریں گے
رنج و الَم کو گلے کا ہار نہیں کرنا ہے
اپنی جان کو سوئے دار نہیں کرنا ہے
اپنے دِل سے دھوکہ یار نہیں کرنا ہے
ہم نے اپنے دِل کو یہ سمجھایا ہے
اَب کچھ ایسا بار بار نہیں کرنا ہے
اپنے دِل کو بےقرار نہیں کرنا ہے
جاناں! ہم نے تم سے پیار نہیں کرنا ہے