اپنے ساتھ یادیں بےشمار لیےپھرتاہوں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMاپنےساتھ یادیں بےشمار لیےپھرتاہوں
سر پہ ان سب کا بار لیے پھرتا ہوں
عشق کےاسرارورموز عیاں کر بیٹھا
اب راہوں میں صلیب ودار لیے پھرتاہوں
ہم دیوانےجیتےمرتےہیں عشق کی خاطر
میں اپنی ہتھیلی پہ اپنا سر لیے پھرتا ہوں
اس سے وصل کی خاطر گھر سےچلاآیا
ملن ہو نہ سکاہجر کاآزارلیے پھرتاہوں
اس کی چاہت کےگوہرکوئی چرانہ لے
اصغرجیسا پہریدارساتھ لیےپھرتاہوں
More Love / Romantic Poetry






