اپنے قلم کومیں سچائی دیتا ہوں ہر اک شعرکو گویائی دیتا ہوں مفہوم ایسا جوہرکوئی سمجھے غزل کو زیادہ نہ گہرائی دیتاہوں اس کا کوئی پیارا بچھڑجاتا ہے جسےاپنی کتاب دردجدائی دیتاہوں تم اپنےدل میں جھانک کردیکھو وہاں بھی میں ہی دکھائی دیتاہوں