چاند نا نکلے تو ستا روں کا کیا حا ل ہو گا
سمندری ہوا نا چلے تو لہروں کا کیا حال ہوگا
کمان سے تیر بھی چلے نیزے بھی برسے
اپنے مفسد چلے تو غیر وں کا کیا حا ل ہو گا
زہے قِسمت ہے جو زمانے کے سِتم سہہ رہے ہیں
طوفا ن چلے تو درختوں کا کیا حا ل ہو گا
حا ل دل بھی کچھ خزاں ر سید ہ ہے
بہار نا آلے تو پھو لوں کا کیا حا ل ہو گا
اے خزاں توہین گلشن نا کر ہم صاحب سلامت ہیں
بے نو ا لو ٹ چلے تو شیدائو ں کا کیا حا ل ہو گا