اپنے پیروں پہ وار کرتے ہیں

Poet: By: Shahid Hasrat, Multan

اپنے پیروں پہ وار کرتے ہیں
جو ترا اعتبار کرتے ہیں

ہم وہ گل ہیں جو پیڑ سے گر کے
آرزوئے بہار کرتے ہیں

کام آیا نہ کوئی مشکل میں
ہم جنهیں یار یار کرتے ہیں

میں ہوں خود زندگی سے شرمندہ
آپ کیوں شرمسار کرتے ہیں

حوصلے میرے آزمانے کو
وہ ستم بار بار کرتے ہیں

شعر پر واہ واہ ہوتی ہے
جب بهی ہم زکر_یار کرتے ہیں

جن کے ایماں حسرت! سچے ہوں
وہ ہی منزل کو پار کرتے ہیں

Rate it:
Views: 410
17 Oct, 2018