Add Poetry

اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لے مجھ کو

Poet: Qateel Shifai By: Irfan Saeed, کراچی

اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لے مجھ کو
میں ہوں تیرا نصیب اپنا بنا لے مجھ کو

مجھ سے توں پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی
یہ تیری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو

میں سمندر بھی ہوں موتی بہی ہوں غوطہ زن بھی
کوئی بھی نام میرا لے کے بلالے مجھ کو

تو نے دیکھا نہیں آئینے سے آگے کچھ بھی
خدا پرستی میں کہی توں نہ گنوا دے مجھ کو

کل کی بات اور ہے میں اب سا رہوں یا نہ رہوں۔
جتنا جی چاہے تیرا آج ستا لے مجھ کو

خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہی دامن دامن
کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو

میں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن
میں ہوں اگر پھول تو جھوڑے میں سجا لے مجھ کو

میں کھلے در کے کسی گھر کا ہوں ساماں پیارے
تو دبے پاؤں کبھی آکر چرا لے مجھ کو

ترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسم
تو کبھی یاد تو کر بھولنے والے مجھ کو

بادہ پھر بادہ ہے میں زہر بھی پی جاؤں قتیل
شرط یہ ہے کوئی بانہوں میں سنبھا لے مجھ کو

Rate it:
Views: 1226
28 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets