اپنے ہی اپنے مدار میں
Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hillخوشیوں کی چلمنوں میں نہ غم کے غبار میں
اپنی تو ساری عمر ہے تیرے حصار میں
مرقد پہ کوئی بکھرا کوئی ہار بن گیا
پھولوں سے کوئی پوچھے کیا بیتی بہار میں
یہ حوصلہ کہاں تھا دل بد گمان کا
دنیا کو سہہ رہا ہوں تیرے اعتبار میں
فارغ ہوئی تو دیکھے گی کلیوں کو اک نظر
کھوئی ہے آنکھ ابھی تیرے نقش و نگار میں
یہ زخم تیری یاد میں جینے کی سزا ہیں
چھوڑو انہیں نہ آئیں گے تیرے شمار میں
لوگوں نے اپنے پاس سے قصہ بنا لیا
ہم پھر رہے تھے اپنے ہی اپنے مدار میں
More Love / Romantic Poetry






