تیرا دھیرے سے مسکرانا
اچھا لگا مجھے
اور پلو میں منہ دبانا
اچھا لگا مجھے
تیری محفل میں آ گئے
تیرے من پہ چھا گئے
پر تیرا نظر چرانا
اچھا لگا مجھے
جھلمل ستارہ آنکھیں
بے نام الجھی سانسیں
رک رک کر قدم بڑھانا
اچھا لگا مجھے
تھیں شوخیاں ھوا میں
اور مہکار تھی فضا میں
تیرا زلفؤں کو یوں لہرانا
اچھا لگا مجھے