سرگوشیوں میں گفتکو کرنا
کن انکھیوں سے ادھر ادھر تکنا
کلائی میں پڑی اکیلی چوڑی سے کھیلنا
یونہی بیٹھے بیٹھے زیرِ لب مسکرا نا
سرسری سا موسموں کا تذکرہ کرنا
اچھا لگتا ہے
اپنی انگشت میں پڑی انگوٹھی کو بے وجہ گھومانا
ڈوپٹے کا پلو بے وجہ ہی سنبھالنا
آئینے میں اپنے آپ کو ٹٹولنا
اور پھر سجنا سنورنا
اپنے آپ میں کسی خیال کو لیکرسمٹنا
اچھا لگتا ہے
تمھاری ان اداؤں سے
زندگی کوگزرنے کا حوصلہ ملنا
مجھے یوں ہی زندگی کا گزرنا
اچھا لگتا ہے
میں اپنی یادوں کی پوٹلی میں یہ سب سمیٹیمہوے سفرہوں
پھر کبھی بھی ، کہیں بھی انہیں کھولنا
تیری زندگی سے بھرپور اداؤں کو دیکھنا
کائنات میں اب تو بس یہی ایک کام
اچھا لگتا ہے