اچھا نہیں لگتا
Poet: Saima Saher By: Saima Saher, Gujranwalaسر شام لوٹ آنا ہمیں اچھا نہں لگتا
 تم بلاؤ ہم نہ آئیں ہمیں اچھا نہں لگتا
 
 جب چاہتے ہیں سب ارادے توڑ دیتے ہیں 
 تم سے لا تعلق رہنا ہمیں اچھا نہیں لگتا
 
 تم ملتے ہو تو کھو جاتی ہیں باتیں ساری
 تمہارے سامنے بولنا ہمیں اچھا نہیں لگتا
 
 بہت کم لوگوں کو ہم لفظوں کا بھرم دیتے ہیں
 ہر اک پہ مان کر لینا ہمیں اچھا نہیں لگتا
 
 تم رتجگے کاٹو اور ہم سکوں نیندیں سوئیں
 اے زندگی تیرا یہ ضابطہ ہمیں اچھا نہیں لگتا
 
 تم زندگی تنہا نہیں گزار سکتے ہو
 تمہارا نم آنکھوں سے یہ کہنا ہمیں اچھا نہیں لگتا
 
 تمہارے خواب کی آج ہم تمہیں تعبیر دیتے ہیں
 تمہارا نارساں چہرہ ہمیں اچھا نہیں لگتا
More Love / Romantic Poetry






