اک اجنبی ہوں لیکن مجھے آشنا سمجھنا
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanاک اجنبی ہوں لیکن مجھے آشنا سمجھنا
تم میری خامشی کو میری صدا سمجھنا
اپنے لیے اگر تم چاہو مجھے سمجھنا
تو خلوص دل سے نکلی کوئ دعا سمجھنا
پھولوں کی خوشبوؤں کو ہے ہوا سے خاص نسبت
تم پھول ہو تو مجھ کو باد صبا سمجھنا
آنکھوں سے مل رہی ہے ترے پیار کی گواہی
مجھے اور کیا پرکھنا ، مجھے اور کیا سمجھنا
رسوا ہیں بے سبب ہی عشاق اس جہاں میں
اچھا نہیں ہے جاناں ان کو برا سمجھنا
More Love / Romantic Poetry







