اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
اگر تم سمجھ پاؤ تو ، چلو سمجھا ئے دیتے ہیں
محبت کا صحیح چہرہ ، تمہیں دکھلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں
اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں
یہ دو دن کی بہار جاں فزا ھے دل لبھاتی ھے
یہ بے موسم شگوفے، ٹہنیاں اور گل کھلاتی ھے
یہ چھا جائے تو خاموشی بھی ہر پل چہچہاتی ھے
جو ہوتا ھے ، نہیں ہوتا ، جو نہ ہو یہ دکھاتی ھے
اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں
یہ تعبیروں کو بھٹکا دے مگر سپنے پرونے دے
یہ لے جائے سر منزل مگر واصل نہ ہونے دے
یہ پانی دے پیاسے کو مگر لب نہ بھگونے دے
یہ نیندوں کوسلا دے اور آنکھوں کو نہ سونے دے
اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں
محبت کے لئے ہر دل کھلا روزن ، جھروکا رے
جہاںچاہے چلی آئے اسے کب ، کس نے روکا رے
اجی بچنا ، سنبھلنا جان جاں دھوکا ہے دھوکا رے
جو اب نینن بہاتے ہو تمہیں تب ناہیں ٹوکا رے
اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں
محبت کج ادا ہے ، بے وفا ہے ، جور پرور ہے
یہ اک تیغ برھنہ ہے ، زھر آلود خنجر ہے
سنو ! اب بھی پلٹ جاؤ میری جاں یہ ھی بہتر ہے
کٹھن منزل ، سفر دشوار ، حاصل “ دیدہء تر “ ہے
اگر تم سن سکو جاناں ، تو ھم بتلا ئے دیتے ہیں
جو تم اصرار کرتے ہو تو اپنی رائے دیتے ہیں