اک اک ادا تھی قہر کے تیور لئے ہوئے
Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi اک اک ادا تھی قہر کے تیور لئے ہوئے
نکلے جو وہ حجاب سے خنجر لئے ہوئے
ہم لے اڑے ہیں ان کی جھلک اک نگاہ میں
بیٹھے رہیں نقاب وہ رخ پر لئے ہوئے
ان کا جمال ناز ہے خنجر در آستیں
ان کی شمییم زلف ہے نشتر لئے ہوئے
ڈسنے لگی ہے اب شب فرقت کی تیرگی
آ جاؤ صبح روئے منور لئے ہوئے
ہر گام پر ہے اک نئی الجھن کا سامنا
ہم آئے ہیں عجیب مقدر لئے ہوئے
جس دم چمن میں آئے وہ بن کر عروس ناز
حاضر ہوئی بہار، گل تر لئے ہوئے
دیکھے تو کوئی ان کی یہ طفلانہ دھمکیاں
مجھ کو ڈرا رہے ہیں وہ خنجر لئے ہوئے
اس کے طفیل بخش دے یارب ! نصیر کو
پہنچا جو کربلا میں بہتر لئے ہوئے
More Love / Romantic Poetry






