سنو
اک بات میری مانو
کچھ خواب میرے چنُ لو
اُنھیں حقیقت میں بدل دو
ہاتھوں کی لکیروں سے
تقدیر کی تحریروں سے
مجھ کو تم چرُا لو
سانسوں میں چھپا لو
اک بات میری مانو
دل تم پہ فریفتہ ھے
یہ جاں تم پہ واری
کوئ عہد تم بھی کر دو
اک احسان کر دو
اک بات میری مانو
جو سنگ سنگ چلو تم
خار راہ بھی مخملی ھو
دل ناداں کی کوئ تو
ڈھارس بندھی ھو
میرے ھمدم
میرے ساتھی
اک بات میری مانو
حالات کی قسموں سے
زمانے کی رسموں سے
اک بار مجھے چرُا لو
مجھے زندگی بنا لو
اک بات میری مانو
اک بات میری مانو