Add Poetry

اک بار اپنے دل سے پوچھ لو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

مجھے ہسنا نہں آتا
مجھے رونا نہیں آتا
مجھے بھلانا نہیں آتا
مجھے پانا نہیں آتا
میں نے خود کو تجھ میں
ڈھال لیا ہیں اس قدر کہ
اب ُاس ڈھال سے نکلنا نہیں آتا
مجھے کچھ کہنا نہیں آتا
مجھے کچھ بتانا نہیں آتا
جاناں ! میری آنکھیں
میرا دل تو بولتا ہیں
کیا تمہیں بھی سننا نہیں آتا
کیوں کہتے ہو بار بار کہ
بھول جاؤں تمہیں جبکہ
خدا گواہ ہیں کہ مجھے تو
تمہیں بھلانا بھی نہیں اتا
مجھے تو نئی زندگی تم
نے دی ہیں تو پھر کیسے
مٹا دوں جبکہ جانتے ہو تم
مجھے تو تمہارے کسی
لفظ کو بھی مٹانا نہیں آتا
تمہاری بےُرخی مجھے
تکلیف دیتی ہیں پھر کیوں
ستاتے ہو جبکہ مجھے
تو تمہیں منانا بھی نہیں آتا
اب تو شاید میری دعائیں
قبول بھی نہیں ہوتی
شاید مجھے تمہاری طرح
آمین بھی کہنا نہیں آتا
تم اب خود ہی آ جاؤ نا
کہ اب دل نہیں لگتا ہیں
جانتے ہو تم بھی کہ مجھے
اپنا حال دل کسی کو بتانا بھی نہیں آتا
جاناں ! تم کس زمانے کی
پروا کرتے ہو جبکہ اس
زمانے کو تو کسی کو
ملانا بھی نہیں آتا
مجھے جو بھی ُبرا کہتا ہیں
کہنے دو مگر اک بار
اپنے دل سے پوچھ لو
کیا ُاسے بھی مجھے
اچھا کہنا نہیں آتا

Rate it:
Views: 604
14 Oct, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets