صرف اک شخص کا ساتھ نبھانے کیلئے
لا تعلق ٹھرا میں سارے زمانے کیلئے
عمر بھر کے غم خرید لئے میں نے
چند لمحوں کے مسکرانے کیلئے
اشک پلکوں میں سنبھال رکھے ہیں
چراغ آنکھوں کے جلانے کیلئے
تھا میرا گریبان میرے ہاتھوں میں
اس سے کیا بڑا تماشا ہو دکھانے کیلئے
خود اپنی اناؤں کو میں نے ڈھیر کیا
اک بے نام سے تعلق کو نبھانے کیلئے
سوکھے پتوں پہ تتلیوں کا آنا عثمان
رسم اچھی ہے سبق سکھانے کیلئے